نئی دہلی ۔9 ۔ فروری (پی ٹی آئی) پارلیمنٹ میں ممکنہ طور پر منگل کو تلنگانہ بل پیش کرنے کیلئے مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کو سفارش صدر دفتر وزیر اعظم کے توسط سے آج روانہ کی گئی ۔ موجودہ آثار وقرائن کے مطابق ریاست کی تقسیم کیلئے آندھراپردیش تنظیم جدید بل امکان ہے کہ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا ۔ وزارت داخلہ کے عہدیداروں نے کہا کہ بل کی پیشکشی سے متعلق سفارش کی فائل آج شام دفتر وزیر اعظم کے ذریعہ صدر جمہوریہ کو روانہ کی گئی ۔ وزارت داخلہ کے ایک سینئر عہدیدار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ صدر جمہوریہ کی منظوری کل (پیر) کو متوقع ہے ہم منگل کو پارلیمنٹ میں یہ بل پیش کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں ۔ مرکزی کابینہ نے جمعہ کو آندھراپردیش کی تقسیم کے ذریعہ تلنگانہ کی تشکیل سے متعلق بل کے مسودہ کو منظوری دی تھی ۔ حالانکہ ریاستی اسمبلی نے اسے مسترد کردیا ہے ۔ قبل ازیں ایسی قیاس آرائیاں کی جارہی تھی کہ بل پیر کو راجیہ سبھا میں پیش کیا جاسکتا ہے ۔ مخالف تلنگانہ ارکان پارلیمنٹ
بشمول کانگریس ارکان کی شدید مخالفت کے درمیان حکومت نے اب تک اس مسئلہ پر اپنے پتے کھولنے سے پس و پیش کیا ہے ۔ راجیہ سبھا میں بل پیش کرتے ہوئے حکومت اسے لوک سبھا کی تحلیل کے بعد بھی زندہ رکھنا چاہتی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ متنازعہ بل اسی شکل میں پیش کیا جائے گا جیسے اسے آندھراپردیش اسمبلی کو بھیجا گیا تھا اور توقع ہے کہ حکومت اس پر غور کے دوران 32 ترامیم پیش کرے گی ۔ مجوزہ بل میں حیدرآباد کو مرکزی زیر انتظام علاقہ قرار دینے کی بات شامل نہیں ہے اگرچہ اس سلسلہ میں مطالبات کئے جارہے ہیں لیکن حکومت رائلسیما اور شمال ساحلی آندھرا کے لئے خصوصی پیکیج کا اعلان کرسکتی ہے تاکہ وہاں کے عوام کی تشویش دور کی جاسکے ۔ کابینہ نے ایک خصوصی اجلاس میں آندھراپردیش تنظیم جدید بل کو منظوری دی تھی جس کے بعد پارٹی صدر سونیا گاندھی کی قیادت میں کانگریس کور گروپ کا اجلاس ہوا تھا ۔ چونکہ یہ 15 ویں لوک سبھا کا انتخابات سے قبل آخری سیشن ہے ۔ حکومت چاہتی ہے کہ یہ بل غور کیلئے پیش کیا جائے اور اس سیشن میں منظور ہوجائے ۔
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.